Tradução dos significados do Nobre Qur’an. - Tradução em Urdu - Muhammad Gunakry

مُرسلات

external-link copy
1 : 77

وَالْمُرْسَلٰتِ عُرْفًا ۟ۙ

دل خوش کن چلتی ہواؤں کی قسم.(1) info

(1) والظالمین اس لیے منصوب ہے کہ اس سے پہلے یعذب محذوف ہے۔ کے لائق ہوتا ہے۔
(2) اس مفہوم کے اعتبار سے عرفاً کے معنی پے درپے ہوں گے، بعض نے مُرسلات سے فرشتے یا انبیا مراد لئے ہیں اس صورت میں عرفاً کے معنی وحی الٰہی، یا احکام شریعت ہوں گے۔ یہ مفعول لہ ہوگا لاجل العرف یا منصوب بنزع الخافض۔ بالعرف

التفاسير:

external-link copy
2 : 77

فَالْعٰصِفٰتِ عَصْفًا ۟ۙ

پھر زور سے جھونکا دینے والیوں کی قسم.(1) info
التفاسير:

external-link copy
3 : 77

وَّالنّٰشِرٰتِ نَشْرًا ۟ۙ

پھر (ابر کو) ابھار کر پراگنده کرنے والیوں(1) کی قسم. info

(1) یا فرشتے مراد ہیں، جو بعض دفعہ ہواؤں کے عذاب کے ساتھ بھیجے جاتے ہیں۔
(2) یا ان فرشتوں کی قسم، جو بادلوں کو منتشر کرتے ہیں یا فضائے آسمانی میں اپنے پر پھیلاتے ہیں۔ تاہم امام ابن کثیر اور امام طبری نے ان تینوں ہوائیں مراد لینے کو راجح قرار دیا ہے، جیسے کہ ترجمے میں بھی اسی کو اختیار کیا ہے۔

التفاسير:

external-link copy
4 : 77

فَالْفٰرِقٰتِ فَرْقًا ۟ۙ

پھر حق وباطل کو جدا جدا کر دینے والے.(1) info

(1) یعنی ان فرشتوں کی قسم جو حق و باطل کے درمیان فرق کرنے والے احکام لے کر اترتے ہیں۔ یا مراد آیات قرآنیہ ہیں، جن سے حق و باطل اور حلال و حرام کی تمیز ہوتی ہے یا رسول مراد ہیں جو وحی الٰہی کے ذریعے سے حق و باطل کے درمیان فرق واضح کرتے ہیں۔

التفاسير:

external-link copy
5 : 77

فَالْمُلْقِیٰتِ ذِكْرًا ۟ۙ

اور وحی ﻻنے والے فرشتوں کی قسم.(1) info

(1) جو اللہ کا کلام پیغمبروں تک پہنچاتے ہیں یا رسول مراد ہیں جو اللہ کی طرف سے نازل کردہ وحی، اپنی امتوں کو پہنچاتے ہیں۔

التفاسير:

external-link copy
6 : 77

عُذْرًا اَوْ نُذْرًا ۟ۙ

جو (وحی) الزام اتارنے یا آگاه کردینے کے لیے ہوتی ہے.(1) info

(1) دونوں مفعول لہ ہیں، لأجل العذار والإنذار یعنی فرشتے وحی لے کر آتے ہیں تاکہ لوگوں پر دلیل قائم ہو جائے اور یہ عذر باقی نہ رہے کہ ہمارے پاس تو کوئی اللہ کا پیغام ہی لے کر نہیں آیا یا مقصد ڈرانا ہے ان کو جو انکار یا کفر کرنے والے ہوں گے۔ یا معنی ہیں مومنوں کے لئے خوشخبری، اور کافروں کے لئے ڈراوا۔ امام شوکانی فرماتے ہیں کہ مرسلات، عاصفات، اور ناشرات سے مراد ہوائیں اور فارقات، اور ملقیات سے فرشتے ہیں۔ یہی بات راجح ہے۔

التفاسير:

external-link copy
7 : 77

اِنَّمَا تُوْعَدُوْنَ لَوَاقِعٌ ۟ؕ

جس چیز کا تم سے وعده کیا جاتا ہے وہ یقیناً ہونے والی ہے.(1) info

(1) قسموں سے مراد، مقسم علیہ کی اہمیت سامعین پر واضح کرنا اور اس کی صداقت کو ظاہر کرنا ہوتا ہے۔ مقسم علیہ (یا جواب قسم) یہ ہے کہ تم سے قیامت کا جو وعدہ کیا جاتا ہے، وہ یقینا واضح ہونے والی ہے، یعنی اس میں شک کرنے کی نہیں بلکہ اس کے لئے تیاری کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ قیامت کب واقع ہوگی؟ اگلی سورت میں اس کو واضح کیا جا رہا ہے۔

التفاسير:

external-link copy
8 : 77

فَاِذَا النُّجُوْمُ طُمِسَتْ ۟ۙ

پس جب ستارے بے نور کردئے جائیں گے.(1) info

(1) طَمْس کے معنی مٹ جانے اور بےنشان ہونے کے ہیں، یعنی جب ستاروں کی روشنی ختم بلکہ ان کا نشان تک مٹ جائے گا۔

التفاسير:

external-link copy
9 : 77

وَاِذَا السَّمَآءُ فُرِجَتْ ۟ۙ

اور جب آسمان توڑ پھوڑ دیا جائے گا. info
التفاسير:

external-link copy
10 : 77

وَاِذَا الْجِبَالُ نُسِفَتْ ۟ۙ

اور جب پہاڑ ٹکڑے ٹکڑے کر کے اڑا دیئے جائیں گے.(1) info

(1) یعنی انہیں زمین سے اکھیڑ کر ریزہ ریزہ کر دیا جائے گا اور زمین بالکل صاف اور ہموار کر دی جائے گی۔

التفاسير:

external-link copy
11 : 77

وَاِذَا الرُّسُلُ اُقِّتَتْ ۟ؕ

اور جب رسولوں کو وقت مقرره پر ﻻیا جائے گا.(1) info

(1) یعنی فصل وقضا کے لیے ان کے بیانات سن کر ان کی قوموں کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔

التفاسير:

external-link copy
12 : 77

لِاَیِّ یَوْمٍ اُجِّلَتْ ۟ؕ

کس دن کے لیے (ان سب کو) مؤخر کیا گیا ہے؟(1) info

(1) یہ استفہام تعظیم اور تعجب کے لئے ہےیعنی کیسے عظیم دن کے لئے، جس کی شدت اور ہولناکی، لوگوں کے لئے سخت تعجب انگیز ہوگی، ان پیغمبروں کے جمع ہونے کا وقت دیا گیا ہے۔

التفاسير:

external-link copy
13 : 77

لِیَوْمِ الْفَصْلِ ۟ۚ

فیصلے کے دن کے لیے.(1) info

(1) یعنی جس دن لوگوں کے درمیان فیصلہ کیا جائے گا کوئی جنت میں اور کوئی دوزخ میں جائے گا۔

التفاسير:

external-link copy
14 : 77

وَمَاۤ اَدْرٰىكَ مَا یَوْمُ الْفَصْلِ ۟ؕ

اور تجھے کیا معلوم کہ فیصلے کا دن کیا ہے؟ info
التفاسير:

external-link copy
15 : 77

وَیْلٌ یَّوْمَىِٕذٍ لِّلْمُكَذِّبِیْنَ ۟

اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی ہے.(1) info

(1) یعنی ہلاکت ہے بعض کہتے ہیں "ویل"جہنم کی ایک وادی کا نام ہے، یہ آیت اس سورت میں بار بار دہرائی گئی ہے۔ اس لیے کہ ہر مکذب کا جرم ایک دوسرے سے مختلف نوعیت کا ہوگا اور اسی حساب سے عذاب کی نوعیتیں بھی مختلف ہوں گی، بنابریں اسی ویل کی مختلف قسمیں ہیں جسے مختلف مکذبین کے لیے الگ الگ بیان کیا گیا ہے۔ (فتح القدیر)

التفاسير:

external-link copy
16 : 77

اَلَمْ نُهْلِكِ الْاَوَّلِیْنَ ۟ؕ

کیا ہم نے اگلوں کو ہلاک نہیں کیا؟ info
التفاسير:

external-link copy
17 : 77

ثُمَّ نُتْبِعُهُمُ الْاٰخِرِیْنَ ۟

پھر ہم ان کے بعد پچھلوں کو ﻻئے.(1) info

(1) یعنی کفار مکہ اور ان کے ہم مشرب، جنہوں نے رسول اللہ (صلى الله عليه وسلم) کی تکذیب کی۔

التفاسير:

external-link copy
18 : 77

كَذٰلِكَ نَفْعَلُ بِالْمُجْرِمِیْنَ ۟

ہم گنہگاروں کے ساتھ اسی طرح کرتے ہیں.(1) info

(1) یعنی سزا دیتے ہیں دنیا میں اور آخرت میں۔

التفاسير:

external-link copy
19 : 77

وَیْلٌ یَّوْمَىِٕذٍ لِّلْمُكَذِّبِیْنَ ۟

اس دن جھٹلانے والوں کے لیے ویل (افسوس) ہے. info
التفاسير: