クルアーンの対訳 - ウルドゥー語対訳 - Muhammad Gunakry

ページ番号:close

external-link copy
17 : 56

یَطُوْفُ عَلَیْهِمْ وِلْدَانٌ مُّخَلَّدُوْنَ ۟ۙ

ان کے پاس ایسے لڑکے جو ہمیشہ (لڑکے ہی(1) ) رہیں گے آمدورفت کریں گے. info

(1) یعنی وہ بڑے نہیں ہوں گے کہ بوڑھے ہو جائیں نہ ان کے خدوخال اور قدوقامت میں کوئی تغیر واقع ہوگا،بلکہ ایک ہی عمر اور ایک ہی حالت پر رہیں گے، جیسےنوعمر لڑکےہوتے ہیں۔

التفاسير:

external-link copy
18 : 56

بِاَكْوَابٍ وَّاَبَارِیْقَ ۙ۬— وَكَاْسٍ مِّنْ مَّعِیْنٍ ۟ۙ

آبخورے اور جگ لے کر اور ایسا جام لے کر جو بہتی ہوئی شراب سے پر ہو. info
التفاسير:

external-link copy
19 : 56

لَّا یُصَدَّعُوْنَ عَنْهَا وَلَا یُنْزِفُوْنَ ۟ۙ

جس سے نہ سر میں درد ہو نہ عقل میں فتور آئے.(1) info

(1) صُدَاعٌ، ایسے سر درد کو کہتے ہیں جو شراب کےنشے اور خمار کی وجہ سے ہو اور إِنْزَافٌ کے معنی، وہ فتور عقل جو مدہوشی کی بنیاد پر ہو۔ دنیا کی شراب کے نتیجے میں یہ دونوں چیزیں ہوتی ہیں، آخرت کی شراب میں سرور اور لذت تو یقیناً ہو گی لیکن یہ خرابیاں نہیں ہوں گی۔ معین، چشمہ جاری جو خشک نہ ہو۔

التفاسير:

external-link copy
20 : 56

وَفَاكِهَةٍ مِّمَّا یَتَخَیَّرُوْنَ ۟ۙ

اور ایسے میوے لیے ہوئے جو ان کی پسند کے ہوں. info
التفاسير:

external-link copy
21 : 56

وَلَحْمِ طَیْرٍ مِّمَّا یَشْتَهُوْنَ ۟ؕ

اور پرندوں کے گوشت جو انہیں مرغوب ہوں. info
التفاسير:

external-link copy
22 : 56

وَحُوْرٌ عِیْنٌ ۟ۙ

اور بڑی بڑی آنکھوں والی حوریں. info
التفاسير:

external-link copy
23 : 56

كَاَمْثَالِ اللُّؤْلُو الْمَكْنُوْنِ ۟ۚ

جو چھپے ہوئے موتیوں کی طرح ہیں.(1) info

(1) مَكْنُونٌ، جسے چھپا کر رکھا گیا، اس کو کسی کے ہاتھ لگے ہوں نہ گردوغبار اسے پہنچا ہو۔ ایسی چیز بالکل صاف ستھری اور اصلی حالت میں رہتی ہے۔

التفاسير:

external-link copy
24 : 56

جَزَآءً بِمَا كَانُوْا یَعْمَلُوْنَ ۟

یہ صلہ ہے ان کے اعمال کا. info
التفاسير:

external-link copy
25 : 56

لَا یَسْمَعُوْنَ فِیْهَا لَغْوًا وَّلَا تَاْثِیْمًا ۟ۙ

نہ وہاں بکواس سنیں گے اور نہ گناه کی بات. info
التفاسير:

external-link copy
26 : 56

اِلَّا قِیْلًا سَلٰمًا سَلٰمًا ۟

صرف سلام ہی سلام کی آواز ہوگی.(1) info

(1) یعنی دنیامیں تو باہم لڑائی جھگڑے ہی ہوتے ہیں، حتیٰ کہ بہن بھائی بھی اس سے محفوظ نہیں، اس اختلاف و نزاع سے دلوں میں کدورتیں اور بغض و عنادپیدا ہوتا ہے جو ایک دوسرےکے خلاف بدزبانی، سب وشتم، غیبت اور چغل خوری وغیرہ پر انسان کو آمادہ کرتا ہے۔ جنت ان تمام اخلاقی گندگیوں اور بےہودگیوں سے نہ صرف پاک ہوگی، بلکہ وہاں سلام ہی سلام کی آوازیں سننے میں آئیں گی، فرشتوں کی طرف سے بھی اور آپس میں اہل جنت کی طرف سے بھی۔ جس کا مطلب ہے کہ وہاں سلام و تحیہ توہو گا۔ لیکن دل اور زبان کی وہ خرابیاں نہیں ہوں گی جو دنیامیں عام ہیں حتیٰ کہ بڑے بڑے دین دار بھی ان سے محفوظ نہیں۔

التفاسير:

external-link copy
27 : 56

وَاَصْحٰبُ الْیَمِیْنِ ۙ۬— مَاۤ اَصْحٰبُ الْیَمِیْنِ ۟ؕ

اور داہنے ہاتھ والے کیا ہی اچھے ہیں داہنے ہاتھ والے.(1) info

(1) اب تک سابقین (مُقَرَّبِينَ) کا ذکر تھا، أَصْحَابُ الْيَمِينِ سے اب عام مومنین کا ذکر ہورہا ہے۔

التفاسير:

external-link copy
28 : 56

فِیْ سِدْرٍ مَّخْضُوْدٍ ۟ۙ

وه بغیرکانٹوں کی بیریوں. info
التفاسير:

external-link copy
29 : 56

وَّطَلْحٍ مَّنْضُوْدٍ ۟ۙ

اور تہ بہ تہ کیلوں. info
التفاسير:

external-link copy
30 : 56

وَّظِلٍّ مَّمْدُوْدٍ ۟ۙ

اور لمبے لمبے سایوں.(1) info

(1) جیسے ایک حدیث میں ہے کہ (جنت کے ایک درخت کے سائے تلے ایک گھوڑ سوار سو سال تک چلتا رہے گا، تب بھی، وہ سایہ ختم نہیں ہوگا)۔ (صحيح بخاري، تفسير سورة الواقعة ، مسلم ، كتاب الجنة ، باب إن في الجنة شجرة....)۔

التفاسير:

external-link copy
31 : 56

وَّمَآءٍ مَّسْكُوْبٍ ۟ۙ

اور بہتے ہوئے پانیوں. info
التفاسير:

external-link copy
32 : 56

وَّفَاكِهَةٍ كَثِیْرَةٍ ۟ۙ

اور بکثرت پھلوں میں. info
التفاسير:

external-link copy
33 : 56

لَّا مَقْطُوْعَةٍ وَّلَا مَمْنُوْعَةٍ ۟ۙ

جو نہ ختم ہوں نہ روک لیے جائیں.(1) info

(1) یعنی یہ پھل موسمی نہیں ہوں گے کہ موسم گزر گیا تو یہ پھل بھی آئندہ فصل تک ناپید ہو جائیں، یہ پھل اس طرح فصل گل ولالہ کے پابند نہیں ہوں گے، بلکہ بہار و خزاں اور گرمی و سردی ہر موسم میں دستیاب ہوں گے۔ اس طرح ان کے حصول میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی۔

التفاسير:

external-link copy
34 : 56

وَّفُرُشٍ مَّرْفُوْعَةٍ ۟ؕ

اور اونچے اونچے فرشوں میں ہوں گے.(1) info

(1) بعض نے فرشوں سے بیویوں اور مرفوعہ سےبلند مرتبہ کا مفہوم مراد لیاہے۔

التفاسير:

external-link copy
35 : 56

اِنَّاۤ اَنْشَاْنٰهُنَّ اِنْشَآءً ۟ۙ

ہم نے ان کی (بیویوں کو) خاص طور پر بنایا ہے. info
التفاسير:

external-link copy
36 : 56

فَجَعَلْنٰهُنَّ اَبْكَارًا ۟ۙ

اور ہم نے انہیں کنواریاں بنا دیا ہے.(1) info

(1) أَنْشَأْنَاهُنَّ کا مرجع اگرچہ قریب میں نہیں ہے لیکن سیاق کلام اس پر دلالت کرتا ہے کہ اس سے مراد اہل جنت کو ملنے والی بیویاں اور حور عین ہیں۔ حوریں، ولادت کے عام طریقے سے پیدا شدہ نہیں ہوں گی، بلکہ اللہ تعالیٰ خاص طور پر انہیں جنت میں اپنی قدرت خاص سے بنائے گا، اور جو دنیاوی عورتیں ہوں گی، تو و ہ بھی حوروں کے علاوہ اہل جنت کو بیویوں کے طور پر ملیں گی، ان میں بوڑھی، کالی، بدشکل، جس طرح کی بھی ہوں گی، سب کو اللہ تعالی ﺀ جنت میں جوانی اور حسن وجمال سے نواز دے گا، نہ کوئی بوڑھی،بوڑھی رہے گی، نہ کوئی بدشکل، بدشکل بلکہ سب باکرہ (کنواری) کی حیثیت میں ہوں گی۔

التفاسير:

external-link copy
37 : 56

عُرُبًا اَتْرَابًا ۟ۙ

محبت والیاں اور ہم عمر ہیں.(1) info

(1) عُرُبٌ عَرُوبَةٌ کی جمع ہے۔ ایسی عورت جو اپنے حسن وجمال اور دیگر محاسن کی وجہ سے خاوند کو نہایت محبوب ہو۔ أَتْرَابٌ تِرْبٌ کی جمع ہے۔ ہم عمر، یعنی سب عورتیں جو اہل جنت کو ملیں گی، ایک ہی عمر کی ہوں گی، جیساکہ حدیث میں بیان کیا گیا ہے کہ سب جنتی 33 سال کی عمر کےہوں گے، (سنن ترمذي، باب ما جاء في سن أهل الجنة) یا مطلب ہےکہ خاوندوں کی ہم عمر ہوں گی۔ مطلب دونوں صورتوں میں ایک ہی ہے۔

التفاسير:

external-link copy
38 : 56

لِّاَصْحٰبِ الْیَمِیْنِ ۟ؕ۠

دائیں ہاتھ والوں کے لیے ہیں. info
التفاسير:

external-link copy
39 : 56

ثُلَّةٌ مِّنَ الْاَوَّلِیْنَ ۟ۙ

جم غفیر ہے اگلوں میں سے.(1) info

(1) یعنی آدم (عليه السلام) سے لے کر نبی کریم ﹲ تک کےلوگوں میں سے یا خود امت محمدیہ کے اگلوں میں سے۔

التفاسير:

external-link copy
40 : 56

وَثُلَّةٌ مِّنَ الْاٰخِرِیْنَ ۟ؕ

اور بہت بڑی جماعت ہے پچھلوں میں سے.(1) info

(1) یعنی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی امت میں سے یا آپ کی امت کے پچھلوں میں سے۔

التفاسير:

external-link copy
41 : 56

وَاَصْحٰبُ الشِّمَالِ ۙ۬— مَاۤ اَصْحٰبُ الشِّمَالِ ۟ؕ

اور بائیں ہاتھ والے کیا ہیں بائیں ہاتھ والے info

(1) اس سے مراد اہل جہنم ہیں، جن کو ان کے اعمال نامے بائیں ہاتھ میں پکڑائے جائیں گے، جو ان کی مقدر شدہ شقاوت کی علامت ہو گی۔

التفاسير:

external-link copy
42 : 56

فِیْ سَمُوْمٍ وَّحَمِیْمٍ ۟ۙ

گرم ہوا اور گرم پانی میں (ہوں گے). info
التفاسير:

external-link copy
43 : 56

وَّظِلٍّ مِّنْ یَّحْمُوْمٍ ۟ۙ

اورسیاه دھوئیں کے سائے میں.(1) info

(1) سَمُومٍ، آگ کی حرارت یاگرم ہوا جو مسام بدن میں گھس جائے۔ حَمِيمٍ، کھولتا ہوا پانی، يَحْمُومٍ، حِمَمَةٌ سے ہے، بمعنی سیاہ، اور احم بہت زیادہ سیاہ چیز ہو تو کہا جاتا ہے، يَحْمُومٍ کے معنی سخت کالا دھواں مطلب یہ ہے کہ جہنم کے عذاب سے تنگ آ کر وہ ایک سائے کی طرف دوڑیں گے، لیکن جب وہاں پہنچیں گے تو معلوم ہوگا کہ یہ سایہ نہیں ہے، جہنم ہی کی آگ کا سخت سیاہ دھواں ہے۔ بعض کہتےہیں کہ یہ حَمٌّ سے ہے جو اس چربی کو کہتے ہیں جوآ گ میں جل جل کر سیاہ ہو گئی ہو۔ بعض کہتے ہیں، یہ حِمَمٌ سے ہے، جو کوئلے کےمعنی میں ہے۔ اسی لیے امام ضحاک فرماتے ہیں۔ آگ بھی سیاہ ہے، اہل نار بھی سیاہ رو ہوں گے۔ اور جہنم میں جو کچھ بھی ہوگا۔ ، سیاہ ہی ہو گا۔ اللَّهُمَّ أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ۔

التفاسير:

external-link copy
44 : 56

لَّا بَارِدٍ وَّلَا كَرِیْمٍ ۟

جو نہ ٹھنڈا ہے نہ فرحت بخش.(1) info

(1) یعنی سایہ ٹھنڈا ہوتا ہے، لیکن یہ جس کو سایہ سمجھ رہےہوں گے، وہ سایہ ہی نہیں ہوگا، جوٹھنڈا ہو، وہ تو جہنم کا دھواں ہوگا، وَلا كَرِيمٍ ،جس میں کوئی حسن منظر یا خیر نہیں۔ یا حلاوت نہیں۔

التفاسير:

external-link copy
45 : 56

اِنَّهُمْ كَانُوْا قَبْلَ ذٰلِكَ مُتْرَفِیْنَ ۟ۚۖ

بیشک یہ لوگ اس سے پہلے بہت نازوں میں پلے ہوئے تھے.(1) info

(1) یعنی دنیا میں آخرت سے غافل ہو کر عیش و عشرت کی زندگی میں ڈوبے ہوئے تھے۔

التفاسير:

external-link copy
46 : 56

وَكَانُوْا یُصِرُّوْنَ عَلَی الْحِنْثِ الْعَظِیْمِ ۟ۚ

اور بڑے بڑے گناہوں پر اصرار کرتے تھے. info
التفاسير:

external-link copy
47 : 56

وَكَانُوْا یَقُوْلُوْنَ ۙ۬— اَىِٕذَا مِتْنَا وَكُنَّا تُرَابًا وَّعِظَامًا ءَاِنَّا لَمَبْعُوْثُوْنَ ۟ۙ

اور کہتے تھے کہ کیا جب ہم مر جائیں گے اور مٹی اور ہڈی ہو جائیں گے تو کیا ہم پھر دوباره اٹھا کھڑے کیے جائیں گے. info
التفاسير:

external-link copy
48 : 56

اَوَاٰبَآؤُنَا الْاَوَّلُوْنَ ۟

اور کیا ہمارے اگلے باپ دادا بھی؟(1) info

(1) اس سے معلوم ہوا کہ عقیدۂ آخرت کا انکار ہی کفر وشرک اور معاصی میں ڈوبے رہنےکا بنیادی سبب ہے . یہی وجہ ہے کہ جب آخرت کاتصور، اس کے ماننے والوں کے ذہنوں میں دھندلا جاتا ہے، تو ان میں بھی فسق و فجور عام ہو جاتا ہے۔ جیسے آج کل عام مسلمانوں کاحال ہے۔

التفاسير:

external-link copy
49 : 56

قُلْ اِنَّ الْاَوَّلِیْنَ وَالْاٰخِرِیْنَ ۟ۙ

آپ کہہ دیجئے کہ یقیناً سب اگلے اور پچھلے. info
التفاسير:

external-link copy
50 : 56

لَمَجْمُوْعُوْنَ ۙ۬— اِلٰی مِیْقَاتِ یَوْمٍ مَّعْلُوْمٍ ۟

ضرور جمع کئے جائیں گے ایک مقرر دن کے وقت. info
التفاسير: